Friday, 14 October 2016

Hosh meri Khoshi Ka Dushman Hai By Joun Eliya


اپنی انگڑائیوں پہ جبر نہ کر
مجھ پہ یہ قہر ٹوٹ جانے دے
ہوش میری خوشی کا دشمن ہے
تو مجھے ہوش میں نہ آنے دے
جون ایلیا

No comments:

Post a Comment