اشعار میرے یوں تو زمانے کیلئے ھیں..
کچھ شعر فقط ان کو سنانے کیلئے ھیں۔۔
یہ بھی نہیں ٹھیک کہ ہر درد مٹا دیں..
کچھ درد کلیجے سے لگانے کیلئے ھیں۔۔
آنکھوں میں جو بھر لو گے تو کانٹوں سے چبھیں گے..
یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کیلئے ھیں۔۔
دیکھوں تیرے ھاتھوں کو تو لگتا ھے تیرے ھاتھ..
مندر میں فقط دیپ جلانے کیلئے ھیں۔۔
یہ علم کا سودا یہ رسالے یہ کتابیں..
اک شخص کی یادوں کو بھلانے کیلئے ھیں
No comments:
Post a Comment